ہر خبر سے آراستہ
ہر خبر سے آراستہ
تحریر:بلال احمد
آجکل ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ غربت سے تنگ ہیں اور اسی کی وجہ سے اس حد پہ آجاتے ہیں کہ خودکشی بھی کر لیتے ہیں اور یہاں تک کہ بچوں کو بھی مار دیتے ہیں۔ اس وقت ہمارے ملک میں کافی زیادہ حد تک غربت ہے جو کہ بڑھتی ہی جا رہی ہے اور ختم ہونے کا نام تک نہیں لیتی۔امیر امیر ہوتا جارہا ہے اور غریب غریب اور اگر مہنگائی کو دیکھو تو آسمان سے بات کر رہی ہے یہاں تک کہ نمک بھی جو کہ کبھی ہمیں وافر مقدار میں مل جاتا تھا۔ بیچارا غریب جاٸے تو جاٸے کہاں کیونکہ وہ نہ کسی سے کوٸی گلہ کر سکتا ہے نہ شکوہ سچ تو یہ ہے کہ غریب کا کوٸی نہیں اگر بات مہنگاٸی کی کی جاٸے تو ہماری حکومت سارا الزام پچھلی حکومتوں پہ ڈال دیتی ہے اور بات یہاں ختم کر دیتے ہیں مگر قصور ان کا بھی نہیں ہےسارا قصور ہمارا ہے کہ ہم اس طرح کہ حکمران اپنے اوپر مسلط کرتے ہیں پھر بات وہی ہوٸی کہ جیسی عوام ویسے حکمران۔
چلو خیر ہم اپنی اصل بات پہ چلتے ہیں کہ غربت سے تنگ لوگوں پہ کیا گزرتی ہوگی جس کے پاس کھانے کےلیے نہ کھانا، پہننے کے لیے نہ کپڑے اور یہی غربت ہے جس سے سگا بھاٸی بھی ساتھ چھوڑ دیتا ہے اور اس غربت سے تنگ لوگوں کو کھانا نوکری کپڑا کچھ بھی دینے کو ہم تیار نہیں ہوتے تو یاد رکھیں روز محشر ہمیں اس کا جواب دینا ہوگا آیا کہ فلاں شخص بھوکا تھا کیا تو نے اسے کھانا دیا فلاں شخص پیاسا تھا کیا تو نے اسے پانی پلایا تو اس وقت ہمارے پاس کیا جواب ہوگا؟
بس یہ سوچ کر کہ ہم سے اس بات کا بھی روز محشر جواب دینا ہوگا غربت میں غریب کا ساتھ دینا چاہیئے معاشرے میں اردگرد دیکھنا چاہیئے اور جو اس قابل ہو کہ ان کو دینا ہمارا حق ہے مدد کرنی چاہیئے ہم اس بات سے اندازہ لگاٸیں کہ ایک بندہ جس کو کبھی مزدوری ملے وہ بھی پانچ سو تو اس سے کیا بنتا ہے مطلب کہ ایک دن کا بھی مشکل سے گزارا ہوتا ہے جو آجکل مہنگاٸی نے کمر توڑی ہوٸی ہے تو وہ پانچ سو وھاں کس کام کا اور کبھی ان بیچارے کو مزدوری ملتی ہی نہیں تو بھلا وہ جاٸے تو کہاں جاٸے اکیلا گھر کا راشن بھی نہیں ہوتا بچوں کی بھی تو کئی فرمائشیں ہوتی ہیں مگر مجھے نہیں لگتا کہ وہ پوری ہوتی ہوں غریب کے ارمان دل میں ہی رہ جاتے ہیں۔ یہ بھی قدرت کا قانون ہے کہ کہیں امیر تو کہیں غریب مگر اللہ معاف کرے ایسی غربت بھی نہ ہو کہ کوٸی غلط اقدامات اٹھانے لگ جاٸیں جیسا کہ خودکشی وغیرہ اس کہ خاتمے کے لیے ہماری گورنمنٹ کو بھی کوشش کرنی چاہیئے کہ غریب لوگوں کےلیے امداد فراہم کرے مہنگاٸی کو کنٹرول کرے تا کہ غریب بھی سکون سے زندگی گزار سکے اور ہم بھی عہد کریں کہ کوٸی ہمارا ہمسایہ بھوکا نہیں سوٸے گا ان کا اور ان کی ضرورتوں کا خیال رکھیں گے تا کہ کم از کم ہم روز محشر تو اللہ کے حضور منہ دکھانے کے قابل ہوں۔