ہر خبر سے آراستہ
ہر خبر سے آراستہ
لاہور( این این آئی)پاکستان میڈیکل کمیشن کی نئی پالیسی سے پاکستان سے ڈاکٹر بننے کیلئے وسطی ایشیائی ریاست کرغزستان کا رخ کرنے والے 8 ہزار سے زائد پاکستانی طالب علموں کا مستقبل مخدوش ہوگیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن نے نئی پالیسی کے تحت کرغزستان کے درجنوں کالجوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے اور ان کالجوں میں پاکستان کے ہزاروں طالب علم میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔اس سے قبل پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی پالیسی کے تحت کرغزستان سے پڑھ کر واپس آنے والے ڈاکٹروں کا ایک امتحان لے کر ان کو ملک میں پریکٹس کرنے یا نہ کرنے کی اجازت دی جاتی تھی۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تحلیل ہونے کے بعد پاکستان میڈیکل کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا تو اس نے کرغزستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے سے متعلق پالیسی بدل دی اور 17 میڈیکل کالجوں کو بلیک لسٹ کردیا۔اس نئی پالیسی سے 8 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ کے کئی سال اور لاکھوں روپے ضائع ہوجائیں گے اور ان کا مستقبل مخدوش ہوجائے گا۔پاکستان میڈیکل کمیشن کے سربراہ ارشد تقی نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ان تعلیمی اداروں کو کرغزستان حکومت کی فراہم کردہ لسٹ کی بنیاد پر بلیک لسٹ کیا ہے کیوں کہ ان کی تعلیم معیاری نہیں تھی۔پاکستان میڈیکل کمیشن نے ان یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم طلبہ کی واپسی یا دوسرے اداروں میں مائیگریشن کی اسکیم بھی متعارف کروائی ہے اور اس کیلئے ایک سال کی مہلت دی ہے۔