ہر خبر سے آراستہ
ہر خبر سے آراستہ
لاڑکانہ۔(سٹی رپورٹر) شہید محترمہ بے نظیر بھٹو یو نیورسٹی سے پہلی پی ایچ ڈی کرنے والا پروفیسر سراپا احتجاج بن گیا۔ جونیئر کو ترقی دینے کے لئے موسٹ سینئر کو نظر انداز کردیا گیا۔ سلیکشن بورڈ سمیت رجسٹرار نے بھی نوجوان پروفیسر کو نظرانداز کردیا۔ پروفیسر محمد ارشاد نے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ جامعہ بے نظیر بھٹو سے مجھے پہلی پی ایچ ڈی کااعزازملا جو میں نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام کردیا۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی تصاویر کے ساتھ اپنی تصاویر شامل کرنے والوں نے میرٹ کی دھجیاں اڑادیں۔ ڈاکٹر ارشاد نے انکشاف کیا کہ یونیورسٹی میں دو دن سے سراپا احتجاج ہوں مگر نوٹس لینے کے بجائے لیٹر وصول کرنے سے رجسٹرار نے انکار کردیا۔ انھو نے یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے اعزاز ہے کہ میں پہلا پروفیسر ہوں جو جامعہ بے نظیر کا نام روشن کرنے کے لئے نیوزی لینڈ ریسرچ کرنے گیا۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو انتظامیہ اقربا پروری کا بنیاد رکھ کر سیاسی لوگوں کو نواز رہی ہے۔ پروفیسر ارشاد کا الزام گذشتہ آٹھ سال سے جامعہ میں خدمات سرانجام دے رہا ہوں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان بھر کی یونیورسٹیز میں جامعہ بے نظیر کا نام روشن کیا۔ انھوں نے کہا کہ اقربا پروری نہیں چلے گی میرٹ کو اگر نا دیکھا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کروں گا۔ پروفیسر ارشاد کے لگائے گئے الزامات پر جامعہ بے نظیر بھٹو کے میڈیا کوآرڈینیٹر سے رابطے پر انھوں نے موقف دینے سے گریزاں کردیا۔