ہر خبر سے آراستہ
ہر خبر سے آراستہ
اسلام آباد (این این آئی)پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر پی آئی اے نے وضاحتی بیان جاری کر دیا جس میں کہاگیا ہے کہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، اس پر رائے قائم نہیں کی جا سکتی۔آڈیٹر جنرل پاکستان نے پی آئی اے کی آڈٹ رپورٹ جاری کی جس میں ائیر مارشل ارشد ملک کی سی ای او کے عہدے پر تقرری کو بدنیتی، ذاتی پسند اور غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر پی آئی اے کا اپنے وضاحتی بیان میں کہنا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، اس پر رائے قائم نہیں کی جا سکتی، عدالت ہی فیصلہ کرے گی۔قومی ائیر لائن نے وضاحتی بیان میں کہا کہ سی ای و سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر وضاحتی لیٹر آڈیٹر جنرل کو بھیج دیا ہے، عدالتی حکم کے تناظر میں سی ای او اپنے اختیارات بورڈ آف ڈائریکٹرز کو سونپ چکے ہیں۔پی آئی اے کے مطابق ائیر مارشل ارشد ملک کو مقابلتی عمل کے تحت بورڈ آف ڈائریکٹر نے سی ای او نامزد کیا تھا تاہم اس کے باوجود پی آئی اے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ اور ان کی گزارشات کا احترام کرتی ہے۔ بیان میں کہا گیا کچھ مفاد پرست لوگ آڈٹ رپورٹ میں ردوبدل کر کے پیرا بنوا رہے ہیں، رپورٹس کا مقصد عدالتی فیصلوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہو سکتی ہے تاہم عدالت اس سے بالا ہے، آڈیٹر جنرل کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔